مہر خبررساں ایجنسی نے المنار ٹی وی چینل کے حوالے سے بتایا ہے کہ فلسطینی ڈاکٹر غسان ابو ستہ نے بتایا کہ فرانس کے چارلس ڈی گال ایئرپورٹ کے حکام نے انہیں ملک میں داخل ہونے سے روک دیا۔
ڈاکٹر غسان ابو ستہ نے فرانسیسی سینیٹ میں تقریر کرنی تھی لیکن چارلس ڈی گال ایئرپورٹ حکام نے انہیں فرانس میں داخل ہونے سے یہ بہانہ بنا کر روک دیا کہ جرمنی نے ان پر ایک سال کے لیے یورپ میں داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
ڈاکٹر ابو ستہ موجودہ جنگ کے دوران غزہ کی پٹی میں قابض اسرائیلی حکومت کے جرائم کے عینی شاہد ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا: یورپ صیہونی رجیم کے ہاتھوں غزہ کے باشندوں کی اجتماعی نسل کشی کے عینی شاہدین کی آوازوں کو دبانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
آپ کا تبصرہ